0

قلم اورکتاب بڑے ہتھیار،مقدمہ کشمیر علمی محاز پر لڑنا ہو گا،وائس چانسلر جامعہ پونچھ

راولاکوٹ(پرل نیوز) وائس چانسلر جامعہ پونچھ پروفیسر ڈاکٹر محمد ذکریا ذاکر (پرائیڈ آف پرفارمنس ) نے کہا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا مقدمہ علمی محاز پر لڑنا ہو گا۔اس مقصد کیلئے تعلیمی ماہرین تحقیقی بنیادوں پر مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا مقدمہ عالمی برادری کے سامنے رکھیں ۔ دنیا کو مختلف چینلز کے ذریعے آگاہ کرنا ہو گا کہ کہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کا مرتکب ہو رہا ہے۔ انھوں نے کہا کہ’’ اکیڈمیہ‘‘ ہی وہ واحد پلیٹ فارم ہے جہاں سے دنیا میں انسانی حقوق پر کام کرنیوالی تنظیموں کی توجہ کشمیر کی جانب مبذول کرائی جا سکتی ہے ۔کامیابی اسی صورت ممکن ہے جب ہم یہ مقدمہ بھی دنیا کے نئے رجحانات کے مطابق لڑیں۔اکیڈمیہ کے فورم سے بلند کی جانیوالی آوز ہی دراصل سب سے زیادہ طاقتور ہو گی۔ان خیالات کا اظہار ڈاکٹر محمد ذکریا ذاکر نے سول سوسائٹی کے نمائندوں اور طلبہ کے ایک وفد سے گفتگو کرتے ہو ئے کیا ۔انھوں نے کہا کہ ماہرین تعلیم کو کشمیر کا مقدمہ لڑنے کی زمہ داری قبول کرنا ہو گی۔ہم نے علم وتحقیق،تعلیمی جرائد ،کتابوں اور سوشل میڈیا کو بطور ہتھیار استعمال کرنا ہو گا۔یہ ہتھیار تعلیمی ماہرین سے بہتر کوئی نہیں کر سکتا ۔وائس چانسلر نے کہا کہ ہماری سب سے بڑی کامیابی یہ ہو گی کہ ہم دنیا میں مقدمہ کشمیر کے بارے میں شعور و آگاہی بیدار کر سکیں ۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں