0

بلات کی عدم ادائیگی، کنٹریکٹرز ایسوسی ایشن باغ کا محکمہ شاہرات کے دفتر کو تالا

باغ (محمود راتھر سے) کنٹریکٹرز ایسوسی ایشن باغ کے عہدیداران نے ادائیگیاں نہ ہونے کی وجہ سے محکمہ شاھرات باغ کے مرکزی دفتر کو تالے لگا کر بند کردیا اوردفتر کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیا مظاہرے کے دوران مقررین نے کہا کہ اگر حکومت آزاد کشمیر نے ایک ہفتہ کے اندر ٹھیکیداروں کی ادائیگیاں نہ کیں تو وزیر اعظم آزاد کشمیر ،سیکرٹری ورکس کے آفس کے باہر احتجاجی دھرنا دیں گے اور مطالبات کے حل تک چین سے نہیں بیٹھیں گے،ہم نے اپنے احتجاج کا باقاعدہ آغاز کر دیا ہم اس کے بعدآئندہ مرحلے کے بعد عوامی نمائندوں کو اعتماد میں لیکر اگلے لایحہ عمل کا اعلان کریں گے یاد رہے کہ گزشتہ سال سے اور بالخصوص چھ ماہ سے پورے پونچھ ڈویژن میں ترقیاتی و تعمیراتی فنڈز کی بندش کے بعد سارے کام ٹھپ ہیں کنٹریکٹرز اور ان سے وابسطہ لیبرز بری طرح متاثر اور فاقہ کشی میں مبتلا ہیں فنڈز ہونے کے باوجود موجودہ حکومت اور بالخصوص سیکرٹری ورکس کی طرف سے فنڈز کی واگزاری پر لت و لعل لمحہ فکریہ ہے ان خیالات کا اظہار ٹھیکیدار ایسوسی ایشن ضلع باغ کے مرکزی رہنما سردار شاہد عباسی،سردار آفتاب خان،سردار جاوید خان،اجمل شاہ،عتیق عباسی،محمد امتیاز،اظہر عباسی،تسلیم عباسی،سردار کفایت،ضان عبیداللہ،ولید عباسی،رشید خان،ودیگر نیاحتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے کیا اس موقع پر(کنٹریکٹرز) نے محکمہ شاہرات کے دفتر کو تالے لگا کربند کردیا مقررین سے کہا کہ باغ کے تینوں حلقوں سے کروڑوں کے ورک ڈن بلات کو جس بھونڈے طریقے سے روکے رکھا ہے وزراء کرام کے لیے شرمندگی کا باعث ہے اور چھوٹی چھوٹی یونین کونسلز گاؤں محلوں کی سڑکیں جو خالصتا عوامی مفاد سے متعلقہ ہیں کہ کام بری طرح سے متاثر ہیں ہم اگلے مرحلے پر عوامی نمائندوں کو اعتماد میں لیکر احتجاج کے لیے مضبوط و مربوط لایحہ عمل بنا کر پہلے پورے پونچھ ڈویژن میں اور پھر ضلعی سطح پر چوک چوراہوں کو بند کر کہ شدید احتجاج کریں گے پھر سارے سٹیک ہولڈرز کو کو ملا کر ایوان اقتدار (مظفر آباد) کا رخ کریں گے حکومت وقت اور سیکرٹری ورکس کی طرف سے کنٹریکٹرز کا قتل برداشت نہیں کیا جائے گا فی الوقت ہم پرامن احتجاج کو لیکر آگے بڑھ رہے ہیں انوار سرکار اور سیکرٹری ورکس نے ابنی روش نہ بدلی تو ہم راست اقدام سے بھی گریز نہیں کریں گے اعلی حکام حکومت وقت اور منہ زور حکومتی دم چھلہ بیورو کریسی ہوش کے ناخن لے ورنہ وقت ہاتھ سے نکل جائے گا عوامی منصوبوں سے کھلواڑ انہیں مہنگا پڑے گا ہم نے کروڑوں روپے قرض ادھار کی مد میں خرچ کر کے جو کام کر رکھے ہیں ۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں