0

وزراء کی مراعات، تھرڈ پارٹی ایکٹ سمیت 7 بل منظور، چور دروازے سے ملازمت کا راستہ بند کر دیا، وزیراعظم

مظفرآباد(صباح نیوز)آزادجموں وکشمیر قانون ساز اسمبلی نے سات مسودات قانون کی منظوری دے دی ہے۔ ان قوانین میں آزاد جموں وکشمیر کے وزرا کی تنخواہوں، الاونسز اور مراعات کا ترمیمی قانون، صوابدیدی تقرریوں، آزادجموں وکشمیر یونیورسٹی بھمبر، آزاد کشمیر میں حکومتی عمارتوں کے کنٹرول، آزاد کشمیر میں سرکاری ملازمی کی تنظیم سازی ریگولیشن، وزیر اعظم معائینہ و عملدرآمد کمشن ترمیمی قانون، آزاد کشمیر تھرڈ پارٹی ریکروٹمنٹ ترمیمی ایکٹ شامل ہیں۔آزادجموں وکشمیر قانون ساز اسمبلی نے ان قوانین کی منظوری دیدی۔ اجلاس جمعرات کے شام وقفہ کے بعد دوبارہ شروع ہوا۔ اجلاس میں وزیر قانون قانون و پارلیمانی امور میاں عبدالوحید نے ان مسودات قانون پر مجالس منتخبہ اور خصوصی کمیٹیوں کی رپورٹ ایوان میں پیش کی جس کے بعد انہیں منظور ی کیلئے پیش کیا۔ ایوان نے ان مسودات قانون کی منظوری دیدی۔ڈپٹی سپیکر چوہدری ریاض احمد نے اجلاس پانچ دسمبر 2023 تک ملتوی کر دیا۔ وزیراعظم آزادحکومت ریاست جموں وکشمیر چوہدری انوارالحق نے کہا ہے کہ این ٹی ایس پوری طرح قائم ہے اور بحال رہے گا، آج قانون سازی کے ذریعے اقربا پروری کا سلسلہ جڑ سے اکھاڑ پھینکا ہے۔گزشتہ چھ ماہ میں 21 ارب روپے خرچ کیے اس میں 21 روپے کی بددیانتی نکال کر دکھائیں۔منصب حاصل کرنا اللہ کا کرم ہے اسکی جوازیت کوحلال کرنا کچھ حد تک ہمارے اپنے بس میں بھی ہے۔ تحقیق کرنی چاہیے کہ جو کام ہورہا ہے اسکا پس منظر اور پیش منظر کیا ہے اور آنے والے حالات کیا ہیں۔ معاشرے کو سوشل میڈیا کے ذریعے جھوٹ کے ہاتھوں یرغمال ہونے کے ٹرینڈ کو روکنا پڑیگا۔ جرات سے کہتاہوں کہ سردارخالد ابراہیم مرحوم کے بعد دوسرا شخص ہوں جس نے پنشن نہیں لی۔ 26 سیکرٹریز حکومت لگائے ہیں ایک بھی خلاف میرٹ نہیں لگایا، ان سب سے کلمہ پڑھا لیں کہ ان کا کرپشن سے کوئی تعلق نہیں۔ان خیالات کا اظہار قائد ایوان چوہدری انوارالحق نے آزادجموں وکشمیر قانون ساز اسمبلی کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کیا۔ قائد ایوان چوہدری انوارالحق نے کہاکہ سوشل میڈیا کی معلومات کی بنیاد پر کہا گیا کہ ہم ریکروٹمنٹ ترمیمی ایکٹ کوئی خلاف ورزی کررہے ہیں،سوشل میڈیا کے ذریعے معاشرے کو یرغمال نہیں بننے دیا جاسکتا۔ این ٹی ایس کے پانچ انٹریو کے نمبروں نے اسکا بڑا غرق کیا،ڈھائی سال لٹیگیشن کی وجہ سے پڑھے لکھے نوجوانوں کو نوکریاں نہیں مل سکیں۔ اب جو اہل اور قابل ہوگا اپنی اہلیت صلاحیت کی بنیاد پربھرتی ہوگا چاہے ایڈھاک بھرتی ہو یا پبلک سروس کمیشن یا این ٹی ایس کے ذریعے۔ چور راستے بند کرنے پر خراج تحسین پیش ہونا چاہیے۔ انہوں نے کہاکہ اسمبلی اجلاس غیر معینہ مدت تک ملتوی نہیں ہورہا، اپوزیشن جب تک اس کو چلانا چاہے ہم حاضر ہیں۔دومرتبہ سپیکر رہا اسمبلی کی کارروائی بلڈوز کرنے کا سوچ بھی نہیں سکتا۔ ہر وقت احتساب کیلئے حاضر ہوں۔ عوامی ٹیکسز کے پیسے کو حق حلا ل پر خر چ نہ کریں تو اگلے جہان میں تو جواب دینا ہی دینا ہے۔ دو بجے کے بعد سرکاری گاڑی استعمال نہیں کرتا۔ پرائیویٹ تقاریب کے لیے پرائیویٹ گاڑی استعمال کرتا ہوں۔ وزیراعظم نے کہاکہ عوامی مسائل کے حل کے لیے انسانی امکانی کاوشوں میں اتنی جان مارہاہوں۔ اقتدار رب العزت اور نبی رحمت ﷺ کے فضل وکرم کے تابع نصیب ہوا اسے عوامی مفاد کیلئے ہی استعمال کروں گا، جس دن سمجھا کہ سٹیٹس کو کا حصہ بن رہاہوں خود اقتدارسے الگ ہوجاوں گا۔انہوں نے کہاکہ جس کی جو مراعات ہیں وہ چاہے تو نہ بھی لے۔ ایکشن کمیٹیز سے معاملات حتمی جانب بڑھ رہے ہیں۔ چیئرمین معائنہ کمیشن کی مراعات یہی تھیں ان میں اضافہ نہیں کیا گیا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں