0

بھارت کا آزادکشمیر کو اپنے ساتھ ملانے کا دعویٰ، مقبوضہ کشمیر اسمبلی میں آزادکشمیر کی 24 نشستیں مختص

نئی دہلی(کے پی آئی) بھارتی پارلیمنٹ نے ایک قانون کی منظوری دے دی ہے جس کے تحت مقبوضہ جموں وکشمیر اسمبلی میں آزاد کشمیر کے لیے 24 نشستیں مختص کی گئی ہیں جبکہ مقبوضہ کشمیر کے گورنر کوجموں وکشمیر اسمبلی میں دو ارکان نامزد کرنے کا ختیار حاصل ہو گیا ہے جن میں سے ایک کا تعلق آزاد کشمیر سے ہوگا۔جموں کے لیے مقبوضہ کشمیر اسمبلی میں پہلے 37 نشستیں تھیں جنہیں بڑھا کر اب 43 کر دیا گیا ہے جبکہ وادی کشمیر میں پہلے 46 نشستیں تھیں، اب 47 نشستیں ہیں۔ مقبوضہ کشمیر اسمبلی میں آزاد کشمیر کے لیے 24 سیٹیں محفوظ کر رکھی ہیں ، اسمبلی نشستوں میں اضافے کے بعد اب جموں و کشمیر اسمبلی میں 107 نشستوں سے بڑھ کر114 ہو گئی ہیں۔ پہلے دو نامزد اراکین ہوتے تھے ، اب پانچ نامزد اراکین ہوں گے ۔بھارتی پارلیمنٹ کے ایوان زیریں، لوک سبھا نے بدھ کو دو بل منظور کیے ہیں جن کا مقصد بھارت کے غیر قانونی طور پرزیر قبضہ جموں و کشمیر کی قانون ساز اسمبلی میں مسلم اکثریتی نمائندگی کو کم کرنا اورمقبوضہ علاقے میں تمام چھوٹے اور بڑے سرکاری عہدوں پر تقرری کیلئے بیرونی لوگوں کے لیے دروازے کھولنا ہے۔لوک سبھا نے جموں و کشمیر تنظیم نوترمیمی بل کی منظوری دی ہے جس کا مقصد کشمیری مہاجر برادری اور بے گھر افراد کے نام پر غیر مسلموں کے لیے کشمیر اسمبلی کی تین نشستیں بڑھانا ہے ۔اس کے علاوہ لوک سبھانے جموں و کشمیر ریزرویشن ترمیمی بل بھی منظور کیاہے، جس کا مقصد “تقرریوں اورتعیناتیوں میں ریزرویشن کے اہل افراد کی کیٹاگری کی ازسر نو وضاحت کرنا ہے۔لوک سبھا میں برائے نام بحث کے بعد ان متنازعہ بلوں کو منظور کیاگیا۔جموں کشمیر ریزرویشن ترمیمی بل اور جموں و کشمیر تنظیم نو ترمیمی بل پر لوک سبھا میں منظوری کے وقت بھارتی وزیر داخلہ امت شاہ نے کہا کہ جموں وکشمیرحد بندی کی سفارشات کو قانونی شکل دے دی گئی ہے ۔ کشمیر کے بے گھر افراد کے لیے دو نشستیں مختص کی جائیں گی۔ ایک نشست آزادکشمیر کشمیر سے بے گھر افراد کے لیے دی جائے گی۔بھارتی وزیر داخلہ امت شاہ نے کہا کہ ہم نے آزاد کشمیر کے لیے 24 نشستیں محفوظ کر رکھی ہیں کیونکہ وہ حصہ ہمارا ہے۔ ماہرین کے مطابق بی جے پی حکومت نے مقبوضہ کشمیر میں پہندو وزیر اعلی لانے کے لیے ہندو اکثریتی علاقے جموں کے لیے سات اضافی اسمبلی نشستیں مختص کی ہیں

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں