0

ملک امن کیلئے سیاسی جماعتیں مل بیٹھ کرقانون سازی کریں، انوار الحق کاکڑ

نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا ہے کہ ہمیں بہت سے چیلنجز درپیش ہیں، ملک امن کیلئے سیاسی جماعتیں مل بیٹھ کرقانون سازی کریں،کوئی بھی معاشرہ انتشار کا متحمل نہیں ہو سکتا،ظالم حکومت کی صدیاں انارکی کے چند ہفتوں سے بہتر ہے لہذا انارکی کسی صورت قابل قبول نہیں۔ اسلام آباد میں پولیس کے سابق انسپکٹر جنرلز کی 7ویں سالانہ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ ہمیں بہت سے چیلنجز درپیش ہیں، آئین کے تحت کوئی فرد یا گروہ پر تشدد کارروائیوں میں ملوث نہیں ہوسکتا، کوئی بھی معاشرہ افراتفری کا متحمل نہیں ہو سکتا، بدامنی کے خلاف قانون نافذ کرنے والے ادارے صف اول میں نظر آتے ہیں۔انوار الحق کاکڑ نے کہا پولیس نے ملک میں امن کے لیے بہت قربانیاں دی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کسی بھی پیشے سے تعلق رکھتے ہوں، اپنا کام ایمانداری اور پوری لگن سے کرنا چاہیے۔ نگران وزیراعظم نے کہا کہ پولیس ایک خدائی خاکروب ہے جو معاشرے کو صاف ستھرا رکھتی ہے، شعبہ نرسنگ اورپولیس کو ری برینڈ کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ سینیئر رینک کے پولیس افسر انسانی اسمگلنگ میں جرائم پیشہ افرادکے پارٹنربن گئے، پولیس عوام اور ان کے بچوں کو گلیوں اور ہر مقام پر تحفظ فراہم کرتی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ملک سعد، حامد شکیل اور صفت غیور جیسے بہترین پولیس افسر بھی ہیں، کیا ہم اچھے اور برے لوگوں کا مجموعہ نہیں ہیں؟ پھر ہماری شناخت کا تعین کون کرے گا؟انہوں نے کہا کہ پولیس فورس ملک کو اس انارکی سے بچانے کے لیے محافظ ہے اور معاشرے کی حفاظت کے لیے سپاہی سے لے کر افسر تک فرنٹ لائن فورس کے طور پر خدمات انجام دے رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ گہری خود شناسی کی ضرورت ہے کہ کس طرح پولیس کی کارکردگی کی صورتحال اور امیج کو مزید بہتر بنایا جائے، تبدیلیاں رویہ میں تبدیلی کے ساتھ آ سکتی ہیں نہ کہ محض یونیفارم کو تبدیل کرنے سے تبدیلی لائی جا سکتی ہے۔ پولیس فورس کی قربانیوں کو سراہتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ قوم پر فورس کا بہت قرض ہے اور خاص طور پر دیگر صوبوں کے علاوہ خیبرپختونخوا اور بلوچستان پولیس کی قربانیوں کا ذکر کیا۔نگران وزیراعظم نے مقامی چیلنجز کو سمجھنے اور موثر قانونی ڈھانچہ پر گفتگو کرنے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔انہوں نے کہا کہ ملک میں دہشت گردی کے خلاف جنگ میں تقریبا 90 ہزار شہری شہید ہوئے ہیں ، انہوں نے سکیورٹی کے مسائل سے نمٹنے کے لیے موثر قانون سازی کی اہمیت کو اجاگر کیا۔ وزیراعظم نے پولیس فورس کے اندر ادارہ جاتی ربط کو مضبوط بنانے اور پولیس فورس کے لیے فلاحی پروگراموں میں مزید اضافہ کرنے کی تجویز بھی دی

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں