0

آزاد جموں و کشمیر سٹیٹ سبجیکٹ اینڈ سرٹیفکیٹ کا اختیار آزاد کشمیر حکومت کے سپرد، پنشن سسٹم ختم کرنے کا فیصلہ

مظفرآباد(پرل نیوز)آزاد کشمیر حکومت نے قانون ساز اسمبلی میں حال ہی میں پانچ مسودات قانون پیش کیئے جن میںدی آزاد جموں و کشمیر سٹیٹ سبجیکٹ اینڈ سرٹیفکیٹ آف ڈومیسائل ایکٹ 2022 کے مطابق سٹیٹ سبجیکٹ رولز میں ترمیم کرتے ہوئے اس کا سارا اختیار آزاد کشمیر حکومت کے سپرد کیا جار ہا ہے ۔کشمیر کونسل سے سٹیٹ سبجیکٹ منسوخی کا اختیار آزاد کشمیر کے حوالے کر دیا جائے گا۔اس سے قبل سٹیٹ سبجیکٹ اور ڈومیسائل کی منسوخی کا اختیار آزاد جموں و کشمیر کونسل کے پاس ہے اس نئے ایکٹ کے تحت اب اس کا اختیار آزاد کشمیر حکومت کو تفویض ہو جائے گا۔دوسرا قانون دی آزاد جموں و کشمیر سول سرونٹس کنٹری بیوٹری پنشن فنڈ ایکٹ 2021 ہے جس میں ترمیم کر کے پنشن سسٹم ختم کیا جارہا ہے اب آزاد کشمیر میں نئے بھرتی ہونے والے سرکاری ملازمین کی پنشن کو حکومت پر بوجھ بننے کے بجائے قومی انشورنس کمپنی کے ذریعے پہلی تنخواہ سے ہی انشورنس کروانے کی تجویز ہے اس کے ذریعے سرکاری ملازمین کی مرضی کے مطابق پلان تیار کر کے ان کے لیئے انشورنس کی جائے گی تیسرا قانون جو اسمبلی میں پیش کیا گیا دی آزاد جموں و کشمیر رائٹ ٹو انفارمیشن 2021 ہے جس کے ذریعے عام آدمی کو سرکاری محکموں سے درست معلومات تک رسائی دستیاب ہو گی اور اس کو کوئی بھی سرکاری ملازم یا آفیسر روک نہیں سکے گا۔پبلک ڈاکومنٹس عوام کے لیئے دستیاب ہونگے۔چوتھا قانون دی آزاد جموں کشمیر موٹر وہیکل ترمیمی ایکٹ 2022 ہے جس کے تحت آزاد کشمیر میں دونمبر اور نان کسٹم گاڑیوں کو کھلے عام چھوٹ نہیں دی جائے گی اور موثر قانون کے ذریعے اس کی حوصلہ شکنی کر کے ایسی گاڑیوں کا داخلہ ریاست میں بند کیا جائے گا جبکہ ٹریفک کے حوالے سے ترمیم شامل کی گئی ہے۔آزاد کشمیر میں تریفک پولیس کے ذریعے ٹکٹنگ سسٹم سے حاصل شدہ جرمانوں کی آمدن سرکاری اکائونٹ میں جمع ہو رہی ہے تاہم پولیس کو اس کا تناسب کم کر کے حکومت کو زیادہ رقم ملے گی اور پولیس کمیشن کم کر دیا جائے گا جبکہ پانچواں اور آخری قانون جو اسمبلی میں پیش کیا گیا ہے دی آزاد جموں و کشمیر پریونشن آف ٹریکنگ پرسنز ایکٹ 2023 ہے جس کے تحت ریاست کے کسی بھی شہری کو جعل سازی کے ذریعے سمندر پار لے جایا گیا تو یہ انسانی سمگلنگ کے زمرہ میں آئے گااور اس پر سخت سزائوں کا تعین کیا جائے گا۔مزکورہ قانون رواں سال یونان کشتی حادثے کے بعد عوامی مطالبے پر بنایا جا رہاہے اس قانون کے بعد آزاد کشمیر میں جعلی ریکروٹنگ اور ٹریول ایجنسیوں کاسلسلہ ہمیشہ کے لیئے بند ہو جائے گا۔انسانی سمگلروں کے خلاف سخت سزائوں کا تعین کیا جائے گا۔وزیر قانون انصاف و پارلیمانی امور میاں عبدالوحید نے گزشتہ منگل کو ہونے والے اسمبلی اجلاس میں پانچ مسودات قانون اسمبلی میں پیش کیئے تھے۔سپیکر نے حکومت کو قانون سازی کی ہدایت کی ،مسودات قانون مختلف کمیٹیوں کے سپرد کر دیئے گئے ہیں جس پر کل اسمبلی میں رپورٹ پیش کرنے کے بعد امید ہے کہ متفقہ طور پر یہ قوانین منظور ہو جائیں گے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں