0

غزہ پربمباری سے مزید 416 فلسطینی شہید، ماہرین کا غزہ کا جنگ عظیم دوم سے موازنہ

غزہ ، برسلز(صباح نیوز)غزہ میں اسرائیل کی وحشیانہ کارروائیاں جاری ہیں،اسرائیلی فورسز کی شدید بمباری سے خواتین اور بچوں سمیت مزید 416فلسطینی شہید اور سینکڑوں زخمی ہوگئے۔ شہدا ء کی مجموعی تعداد 18 ہزار 200 ہوگئی جبکہ 50 ہزار زخمی ہیں۔رپورٹس کے مطابق اسرائیلی فوج نے غزہ سے درجنوں افراد کو اغوا بھی کرلیا ہے۔دوسری جانب ترجمان القسام بریگیڈ کا کہنا ہے کہ انہوں نے تل ابیب کو میزائلوں سے نشانہ بنایا ہے۔اسی طرح خان یونس کے شمالی محاذ پر دو اسرائیلی ٹینکوں کو راکٹوں سے نشانہ بنایا گیا، جس کی وڈیو بھی جاری کردی گئی ہے، اسرائیلی فوج نے شمالی غزہ اور خان یونس کے ہسپتالوں کے ارگرد بھی بمباری کی ، شمالی غزہ کے رہائشیوں کو دوبارہ انخلا کا حکم دے دیا،7 اکتوبر سے اب تک اسرائیل کے حملوں میں 10 خواتین صحافیوں سمیت 86 میڈیا ورکر شہید ہوچکے ہیں۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق اسرائیلی فوج نے جنوبی غزہ کے شہر رفاح پر شدید بمباری کی جس میں 7 بچوں اور 5 خواتین سمیت 20 فلسطینی شہید ہوگئے۔ اسرائیلی فوج کی غزہ کے المغازی کیمپ پر بمباری میں مزید 23 افراد شہید جبکہ متعدد زخمی ہو ئے ہیں ۔عرب میڈیا کا بتانا ہے کہ اسرائیلی بمباری میں 3 گھر تباہ ہوگئے اور کئی لوگوں کے ملبے تلے دبے ہونے کا بھی خدشہ ہے۔، اسرائیلی فوج نے شمالی غزہ اور خان یونس کے ہسپتالوں کے ارگرد بھی بمباری کی، شمالی غزہ کے رہائشیوں کو دوبارہ انخلا کا حکم دے دیا۔عرب میڈیا کے مطابق اسرائیلی فوج نے مقبوضہ مغربی کنارے پر چھاپہ مارا جہاں جینن میں چھاپے کے دوران 4 فلسطینیوں کو شہید کیا گیا، اس کے علاوہ اسرائیلی فوج نے مغربی کنارے کے مختلف علاقوں میں آپریشن کیا۔ یورپی یونین خارجہ پالیسی چیف نے جنگ عظیم دوم میں جرمنی کی تباہی سے غزہ کی تباہی کا موازنہ کردیا۔عرب میڈیا کے مطابق یورپی یونین خارجہ پالیسی چیف جوزف بوریل کا کہنا ہے کہ غزہ کی صورتحال انتہائی ابتر اور تباہ کن ہے۔انہوں نے کہا کہ غزہ میں شہری ہلاکتیں جنگ عظیم دوم میں جرمنی کی مجموعی اموات کا 60 سے 70 فیصد ہیں۔جوزف بوریل کا کہنا تھا کہ غزہ کی 85 فیصد آبادی بے گھر ہوچکی ہے۔غزہ میں عمارتوں کی تباہی جرمن شہروں میں ہونے والی تباہی سے بھی زیادہ ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں