0

نگران وزیر اعظم پاکستان سے وزیر اعظم آزادکشمیر کی ملاقات، بھارتی سپریم کورٹ کے حالیہ فیصلہ پر تبادلہ خیال

اسلام آباد(صباح نیوز)نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا ہے کہ ہم بھارت کی سپریم کورٹ کی طرف سے بھارتی غیر قانونی زیر تسلط جموں و کشمیر کی حیثیت سے متعلق فیصلے کو واضح طور پر مسترد کرتے ہیں، اس معاملے پر آزاد جموں و کشمیر قانون ساز اسمبلی کا خصوصی اجلاس طلب کیا جا رہا ہے جس میں خصوصی طور پر شرکت کروں گا۔ انہوں نے یہ بات آزاد جموں و کشمیر کے وزیر اعظم چوہدری انوار الحق سے گفتگو کرتے ہوئے کہی جنہوں نے منگل کو یہاں ان سے ملاقات کی۔وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری بیان کے مطابق ملاقات میں بھارت کے غیرقانونی زیر تسلط جموں وکشمیر سے متعلق بھارتی سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اس معاملے پر آزاد جموں و کشمیر قانون ساز اسمبلی کا خصوصی اجلاس طلب کیا جا رہا ہے جس میں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ خصوصی طور پر شرکت کریں گے۔ نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ ہم بھارت کی سپریم کورٹ کی طرف سے بھارتی غیر قانونی طور پر مقبوضہ جموں و کشمیر کی حیثیت سے متعلق فیصلے کو واضح طور پر مسترد کرتے ہیں ، جموں و کشمیر بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ تنازعہ ہے جو سات دہائیوں سے زیادہ عرصے سے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے ایجنڈے پر حل طلب ہے ۔انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر کے مستقبل کا حتمی فیصلہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں کے مطابق اور کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق ہونا چاہئے، بھارت کو کشمیری عوام کی مرضی اور بین الاقوامی قوانین اور انصاف کے تقاضوں کے خلاف اس متنازعہ علاقے کی حیثیت سے متعلق یکطرفہ فیصلے کرنے کا کوئی حق نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ بھارت اپنی نام نہاد قانون سازی اور عدالتی فیصلوں کی آڑ میں اپنی بین الاقوامی ذمہ داریوں سے دستبردار نہیں ہو سکتا، 5 اگست 2019 کے بھارت کے یکطرفہ اور غیر قانونی اقدامات کا مقصد غیر قانونی زیر تسلط جموں و کشمیر کے آبادیاتی ڈھانچے اور سیاسی منظر نامے کو تبدیل کرنا ہے، جو بین الاقوامی قانون اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں کی کھلم کھلا خلاف ورزی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان بھارت کے غیر قانونی زیر تسلط جموں و کشمیر کے عوام کی ان کے ناقابل تنسیخ حق خود ارادیت کے حصول کے لئے اپنی مکمل سیاسی، سفارتی اور اخلاقی حمایت جاری رکھے گا

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں