0

اسرائیلی وحشیانہ بمباری سے مزید 100 فلسطینی شہید، سلامتی کونسل میں جنگ بندی قرارداد پر ووٹنگ موخر

غزہ، نیو یارک (صباح نیوز) اسرائیلی فوج کے غزہ میں 24 گھنٹوں کے دوران وحشیانہ کارروائیوں میں مزید 100 فلسطینی شہیداور سینکڑوں ہوگئے، 7اکتوبر سے شہید ہونے والے فلسطینیوں کی مجموعی تعداد20 ہزار ہوگئی جبکہ 52ہزار سے زائد زخمی ہیں جن میں زیادہ تعداد بچوں اور خواتین کی ہے۔ غزہ کی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ صرف ایک دن میں غزہ میں اسرائیلی حملوں میں تقریبا 100فلسطینی شہید اور سینکڑوں زخمی ہوئے ہیں۔ اسرائیلی فوج نے جبالیہ کیمپ کا مکمل کنٹرول حاصل کرنے کا دعوی کیا ہے، جبکہ یونیسیف نے خوراک اور صاف پانی نہ ملنے کی صورت میں تباہ کن صورتحال سے خبر دار کردیا ہے۔ اسرائیل کا کہنا ہے کہ وہ مزید قیدیوں کی رہائی کے بدلے ایک اور جنگ بندی پر راضی ہے ۔اسرائیلی صدر نے کہا کہ وہ ایک اور عارضی جنگ بندی کے لیے تیار ہیں تاکہ یرغمالیوں کو بازیاب کیاجاسکے ۔اسرائیلی فوج غزہ کی پٹی کے شمال اور جنوب میں ہرطرف بمباری کررہی ہے، رفاح میں رہائشی عمارتوں پر بمباری سے50افراد شہید ہوگئے جبکہ متعدد فلسطینی ملبے تلے دب گئے ہیں ۔بمباری سے زخمی ہونیوالوں کو الاقصی ہسپتال منتقل کردیاگیا ہے جبکہ صیہونی فوج کی جبالیہ میں پناہ گزین کیمپ پرحملے میں 13فلسطینی شہید ہوگئے ۔ غزہ سے متعلق اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد پر ووٹنگ مسلسل دوسرے روز بھی موخر کر دی گئی۔قرارداد پر ووٹنگ کو اسے ایک اور امریکی ویٹو سے بچنے کے لئے موخر کیا گیا ہے کیونکہ قرارداد کے متن پر بات چیت جاری ہے۔قرارداد کے بعض الفاظ پر اسرائیل کے قریبی حلیف امریکہ کو مبینہ طور پر اعتراض ہے۔ مسودے میں امریکا اور اسرائیل کو غزہ جنگ میں وقفہ، معاہدہ یا انسانی بنیادوں پر جنگ بندی کے الفاظ پر اختلافات ہیں۔ اسرائیل اور امریکا سلامتی کونسل کی قرارداد میں “جنگ بندی” کی اصطلاح استعمال کرنے کے مخالف ہیں،قرارداد کا مسودہ متحدہ عرب امارات کی جانب سے پیش کیا گیا تھا،سفارتی ذرائع کے مطابق اب قرار داد پر ووٹنگ دوبارہ ہوگی۔اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی سے جنگ بندی کی قرار داد بھاری اکثریت سے منظور ہونے کے بعد سلامتی کونسل پر اقدام کے لیے دبا بڑھ گیا ہے ۔ اقوام متحدہ نے غزہ میں امداد کے داخلے کے حوالے سے اسرائیل کے اقدامات کو ناکافی قرار دے دیا۔عرب میڈیا کے مطابق مشرق وسطی کے لیے اقوام متحدہ کے ایلچی ٹوروینس لینڈ نے کہا ہے کہ اسرائیل کی جانب سے غزہ کی پٹی میں مزید انسانی امداد کی اجازت دینے کے لیے کیے گئے حالیہ “محدود اقدامات” مثبت ہیں لیکن جنگ زدہ فلسطینیوں کی ضروریات کے لیے ناکافی ہیں۔وینس لینڈ نے سلامتی کونسل کو بتایا کہ غزہ کی پٹی میں انسانی امداد کی فراہمی کو اب بھی ایسے چیلنجز کا سامنا ہے جو اکثر ناقابل تسخیر ہیں، اسرائیل کے محدود اقدامات، خاص طور پر زیادہ ایندھن، خوراک، اور کھانا پکانے والی گیس کے داخلے کی اجازت دینا، انسانی امداد کے داخلے کے لیے کارم ابو سالم کراسنگ کو کھولنا، مثبت ہیں، لیکن یہ سب ناکافی ہیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں