0

غزہ میں قحط کا اندیشہ اقوامِ متحدہ کی وارننگ جاری

غزہ
اقوامِ متحدہ نے غزہ میں جلد قحط پڑنے کی وارننگ جاری کردی۔یو این انڈر سیکریٹری مارٹن گریفیتھ کا کہنا ہے کہ ہفتوں سے کہہ رہے ہیں ہر گزرتا دن غزہ میں بھوک بڑھا رہا ہے، غزہ کی پوری آبادی قحط کا شکار ہوسکتی ہے۔دوسری جانب غزہ میں انسانی امداد بڑھانے کے لیے سلامتی کونسل میں آج قرارداد پیش ہورہی ہے۔رپورٹس کے مطابق غزہ پر 7اکتوبر سے اب تک اسرائیلی بمباری میں شہید فلسطینیوں کی تعداد 21ہزار تک پہنچ چکی ہے جبکہ 52 ہزار 586 افراد زخمی ہوئے ہیں۔شہید اور زخمی ہونے والے افراد میں نصف سے زائد تعداد صرف بچوں اور خواتین پر مشتمل ہے جبکہ اسرائیلی وحشیانہ کارروائیوں میں لاکھوں افراد بے گھر ہو چکے ہیں۔ ادھر اسرائیلی فوج کے رفح کراسنگ اور جبالیہ کیمپ سمیت گزشتہ 24 گھنٹوں میں 230 مقامات پر حملوں میں مزید100 سے زائد فلسطینی شہید اور سینکروں زخمی ہوگئے ہیں۔صیہونی فوج نے ہلال احمر کی عمارت کا گھیرا ؤکرلیا،اسرائیلی فوج نے غزہ سٹی کا ایک علاقہ دھماکے سے تباہ کردیا جبکہ شجاعیہ پربھی قبضے کا دعوی کیا ہے۔ اسرائیلی فوج نے غزہ وزارتِ صحت کے جنرل ڈائریکٹر ڈاکٹر منیر البرش کے گھر پر حملہ کیا ہے جس میں وہ خود زخمی اور ان کی 13سالہ بیٹی شہید ہوگئی ۔اسرائیلی فضائیہ کے خان یونس کے یورپی ہسپتال کے قریب بمباری سے 55 فلسطینی شہید ہو گئے جس کے بعد شہید فلسطینیوں کی مجموعی اموات 21 ہزار کے قریب پہنچ گئی ۔غزہ میں اسرائیلی فوج کی کارروائیوں کے دوران گرفتار فلسطینیوں کی تعداد بھی ساڑھے 4 ہزار سے تجاوز کر چکی ہے۔اسرائیل بمباری کے باعث شمالی غزہ کے تمام ہسپتال غیر فعال ہوگئے جبکہ صیہونی افواج سے غزہ کے قبرستان بھی محفوظ نہ رہ سکے، مشرقی غزہ میں اسرائیل نے بلڈوزروں سے قبروں کو بھی روند ڈالا۔دوسری جانب اسرائیلی جارحیت کے ردعمل میں حماس نے جوابی وار کرتے ہوئے تل ابیب پر نئے راکٹ حملے کردیے اور غزہ میں گزشتہ 72 گھنٹوں میں اسرائیلی ٹینکوں، بلڈوزروں اور گاڑیوں کو بھی نقصان پہنچایا۔حماس کے جوابی حملوں میں متعدد اسرائیلی فوجی ہلاک ہوگئے، غزہ پر اسرائیلی فوج کے زمینی آپریشن میں اب تک 137 فوجیوں کے ہلاک ہونے کی تصدیق کردی گئی ہے۔اسرائیل کی جانب سے جنگ میں وقفے کیلئے مذاکرات اور یرغمالیوں کی رہائی کی کوششوں پر حماس نے دو ٹوک جواب دیتے ہوئے واضح کردیا ہے کہ فلسطین کا قومی فیصلہ ہے کہ اسرائیلی جارحیت مکمل ختم ہونے تک مذاکرات نہیں ہوں گے۔حماس کی القسام بریگیڈز کی جانب سے اسرائیلی بمباری میں مارے جانے والے 3 یرغمالیوں کی ویڈیو بھی جاری کردی گئی ہے۔ادھر امریکی خفیہ ایجنسیوں نے تصدیق کی ہے کہ اسرائیلی جنگ سے حماس کے اثر رسوخ میں مزید اضافہ ہوا ہے اورحماس نے خود کو مسلم دنیا میں فلسطینی کاز کے محافظ کے طور پر کھڑا کر لیا ہے۔ یاد رہے کہ غزہ پر 7 اکتوبر سے اب تک اسرائیلی بمباری میں شہید فلسطینیوں کی تعداد21 ہزار تک پہنچ ہو چکی جبکہ 52 ہزار 586 افراد زخمی ہو چکے ہیں۔ شہید اور زخمی ہونے والے افراد میں نصف سے زائد تعداد صرف بچوں اور خواتین پر مشتمل ہے جبکہ اسرائیلی وحشیانہ کارروائیوں میں لاکھوں افراد بے گھر ہو چکے ہیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں