0

اسرائیلی کارروائیوں میں 6 فلسطینی شہید، 3 اسرائیلی فوجی ہلاک، حماس کی مشروط پیشکش

غزہ،رملہ، بیروت (صباح نیوز)مغربی کنارے میں اسرائیل کے ڈرون حملے میں 6 فلسطینی شہید ہو گئے، طولکوم میں اسرائیلی فوج کا بڑا آپریشن جاری ہے۔ غزہ میں زمینی آپریشن کرنے والی اسرائیلی فوج پر فلسطینی مزاحمتی گروپس نے حملے کیے ہیں۔ فلسطینی مزاحمت کاروں نے بھی جوابی وار کیے، متعدد اسرائیلی فوجی گاڑیاں تباہ کیں۔ اسرائیلی ٹینکوں پر راکٹوں سے حملے کیے گئے، آئی ای ڈیز سے اسرائیلی فوجیوں کو نشانہ بنایا گیا۔ اسرائیل نے اپنے 3 فوجی ہلاک اور 9 کے زخمی ہونے کی تصدیق کر دی۔ اسرائیلی آرمی چیف کا جنگ مہینوں جاری رکھنے کا عندیہ دیتے ہوئے کہنا ہے کہ غزہ میں سیف زون میں بھی کارروائیاں کرتے رہیں گے۔ادھر حماس کے مسلح ونگ القسام بریگیڈز کی جانب سے غزہ میں اسرائیلی فوج پر تابڑ توڑ حملے جاری ہیں، چار دنوں کے دوران 24 جنگی کارروائیوں میں 48 اسرائیلی فوجیوں کو ہلاک، درجنوں کو زخمی اور 35 فوجی گاڑیوں کو تباہ کرنے کا دعوی کیا گیا ہے۔ فلسطین کی مزاحمتی تنظیم حماس نے ایک بار پھر اسرائیل کو یرغمالیوں کی رہائی کی مشروط پیشکش کر دی، جبکہ حماس کی پیشکش کے جواب میں اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کا کہنا ہے کہ حماس ایک دہشتگرد جماعت ہے جس کے خاتمے تک غزہ میں جنگ جاری رہے گی ۔حماس کے ترجمان اسامہ حمدان نے پریس بریفنگ میں کہا کہ اسرائیل اگر مزید یرغمالیوں کی رہائی چاہتا ہے توغزہ پر حملے بند کرے، نئے معاہدے میں قیدیوں کے تبادلے سے متعلق حالات ساز گار ہونے چاہئیں، غزہ پر حملے بند نہ کیے گئے تو کوئی اسرائیلی یرغمالی رہا نہیں ہو گا۔ادھر اسرائیلی طبی ماہرین نے غزہ سے واپس لوٹنے والے فوجیوں کو صحت عامہ کیلئے خطرہ قرار دیدیا ہے۔اسرائیلی میڈیا کے مطابق غزہ سے واپس لوٹنے والا اسرائیلی فوجی انفیکشن سے ہلاک ہوگیا جس کے بعد طبی ماہرین نے خدشہ ظاہر کردیا ہے کہ اسرائیلی فوجی غزہ سے خطرناک فنگل انفیکشن اسرائیل لا رہے ہیں۔اسرائیلی میڈیا نے طبی ماہرین کے حوالے سے خدشہ ظاہر کیا کہ اسرائیلی فوجیوں کے ذریعے اسرائیل میں داخل ہونے والا یہ فنگل انفیکشن دیگر اسرائیلی شہریوں میں بھی پھیل سکتا ہے۔دوسری جانب غزہ میں اسرائیل کے بھیانک جرائم جاری ہیں، اسرائیل سے 1 ٹرک میں 80 فلسطینیوں کی لاشیں جنوبی غزہ لائی گئیں۔ تمام شہدا کی رفح میں اجتماعی تدفین کر دی گئی۔ فلسطینی حکام کا کہنا ہے کہ مذکورہ لاشوں کی بے حرمتی کی گئی ہے، لاشوں سے اعضا بھی چرائے گئے ہیں۔ فلسطینی حکام کی جانب سے لاشیں کن فلسطینیوں کی ہیں اور وہ کیسے مرے، اس بارے میں کچھ نہیں بتایا گیا۔ علاوہ ازیں اقوامِ متحدہ نے کہا ہے کہ اسرائیل غزہ سے فلسطینیوں کی بے دخلی کے منصوبے پر عمل پیرا ہے۔ یہ بات نمائندہ خصوصی اقوامِ متحدہ پالا گیویرا بیٹنکر نے جاری کیے گئے بیان میں کہی ہے۔ ان کا مزید کہنا ہے کہ غزہ میں جگہ جگہ سے فلسطینیوں کی بے دخلی اور اسرائیلی حملے اس جانب اشارہ ہیں۔ اقوامِ متحدہ کی نمائندہ خصوصی پالا گیویرا بیٹنکر کا یہ بھی کہنا ہے کہ اسرائیل کا مقصد غزہ کی پوری آبادی کا انخلا ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں