0

اسرائیلی حملوں میں مزید 200 فلسطینی شہید، غزہ میں امدادی سرگرمیوں میں مشکلات

غزہ کے رہائشی علاقوں پراسرائیلی ا فواج کے فضائی اور زمینی حملے جاری ہیں، گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران مزید 200 سے زائد فلسطینی شہید اور سینکڑوں زخمی ہو گئے ہیں جس کے بعد شہدا ء کی مجموعی تعداد 21 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے،اسرائیل نے اعتراف کر لیا کہ غزہ میں شروع کی گئی جنگ میں تاحال قابل ذکر کامیابی نہیں ملی۔ عرب میڈیا کے مطابق وسطی غزہ میں العمل اسپتال کے قریب اسرائیلی بمباری سے 20 فلسطینی شہید ہوئے جبکہ نصیرات کے پناہ گزین کیمپ پر صیہونی حملے میں بھی کئی افراد کی شہادتوں کی اطلاعات ہیں۔جنوبی غزہ میں رفح میں اسرائیلی حملے کے بعد علاقے میں آگ بھڑک اٹھی جبکہ نصیرات کیمپ میں 7 اور المغازی کیمپ پر حملے میں مزید 20 فلسطینیوں کو شہید کردیا گیا۔اسرائیل کی وحشیانہ کارروائیوں سے پناہ گزین کیمپ، ہسپتال، سکول اور مذہبی عبادت گاہیں بھی محفوظ نہ رہ پائیں، صیہونی افواج نے دیر البلاح کی مسجد بھی شہید کر دی۔عالمی ادارہ صحت کے مطابق ہزاروں فلسطینی اسرائیلی حملوں سے بچنے کیلئے وسطی غزہ اور خان یونس سے نقل مکانی کرنے پر مجبور ہو گئے ہیں جبکہ اسرائیل نے اقوام متحدہ کے اہلکاروں کیلئے ازخود ویزوں کا اجرا ء بھی روک دیا ہے۔دوسری جانب اسرائیلی جارحیت کے ردعمل میں فلسطینی مزاحمتی گروپوں کی غزہ میں شدید مزاحمت کا سلسلہ بھی جاری ہے، گزشتہ روز حماس کے جوابی حملوں میں مزید 3اسرائیلی فوجیوں کی ہلاکت کی تصدیق کردی گئی ہے۔اسرائیل کے سابق فوجی اور انٹیلی جنس حکام نے اعتراف کیا ہے کہ حماس کی فوجی صلاحیتیوں میں کمی کے کوئی آثار نہیں ہیں۔امریکی اخبار سے گفتگو کرتے ہوئے 2 اسرائیلی سابق فوجی اور انٹیلی جنس افسران نے کہا کہ غزہ کی قیادت کے لیے بھی حماس کی سیاسی قوت میں کوئی فرق نہیں آیا۔انہوں نے کہا کہ اسرائیلی حکام کا حماس کو تباہ کرنے کا دعوی غلط ہے، ہمیں ہر روز سخت مزاحمت کا سامنا ہے، پیشہ وارانہ لحاظ سے حماس کی صلاحیت پرانہیں کریڈٹ دیا جانا چاہیے۔ غزہ میں اسرائیلی فوجی کارروائیوں میں اضافے کے ساتھ ہی اقوام متحدہ نے خبردار کیا ہے کہ پٹی میں اسرائیلی بمباری اور جھڑپوں کی وجہ سے امداد کی فراہمی کا کام مشکل ہو گیا ہے۔عرب میڈیا کے مطابق اقوام متحدہ کے خبررساں دفتر نے اقوام متحدہ کے دفتر برائے رابطہ برائے امداد (OCHA) کے حوالے سے بتایا کہ اسرائیلی فورسز نے غزہ کی پٹی کے بیشتر علاقوں بالخصوص وسطی علاقے میں 23 سے 26 دسمبر تک فضائی، زمینی اور سمندری راستے سے ہولناک بمباری کی ہے۔امدادی رابطہ دفتر نے مزید کہا کہ بمباری میں 24 اور 25 دسمبر کو تین پناہ گزین کیمپوں البریج، النصیرات اور المغازی پر 50 سے زیادہ حملے کئے گئے اور درجنوں فلسطینیوں کو شہیدکردیا گیا، اسرائیل کی ان کارروائیوں نے امدادی ٹیموں کے کام میں رکاوٹ ڈالی اور ان کیمپوں کو ملانے والی سڑکیں بھی تباہ ہوگئی ہیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں