اسلام آباد (نامہ نگار):صدر ریاست آزاد جموں و کشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری اور وزیر اعظم آزاد کشمیر چوہدری انوار الحق کے درمیان ایوان صدر کشمیر ہاؤس اسلام آباد میں ایک تفصیلی ون آن ون ملاقات ہوئی۔
ملاقات کے دوران دونوں رہنماؤں نے بھارت کی جانب سے فالس آپریشن کے ذریعے پہلگام واقعہ کی شدید الفاظ میں مذمت کی۔ انہوں نے اس امر پر گہری تشویش کا اظہار کیا کہ بھارت اس واقعہ کو بہانہ بنا کر مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین پامالیوں اور ظلم و بربریت کی نئی لہر کو ہوا دے رہا ہے۔ بھارتی حکومت کی ہندوتوا پالیسیوں کے تحت کشمیری عوام پر ڈھائے جانے والے مظالم کو اجاگر کرنے اور بین الاقوامی برادری پر دباؤ بڑھانے کی ضرورت پر بھی زور دیا گیا۔
صدر اور وزیر اعظم نے اس بات کا اعادہ کیا کہ آزادی کے بیس کیمپ سے بھارتی مظالم کو بے نقاب کرنے اور مسئلہ کشمیر کو دنیا کے ہر فورم پر مؤثر انداز میں اُجاگر کرنے کے لیے کوششیں مزید تیز کی جائیں گی۔
دونوں رہنماؤں نے آزاد کشمیر میں گڈ گورننس کے قیام پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے فیصلہ کیا کہ شفافیت اور بہتری کے لیے جاری کوششوں کو مزید مؤثر بنایا جائے گا۔ ملاقات میں تعمیر و ترقی کے منصوبوں میں تیزی لانے اور عوامی فلاح و بہبود کے اقدامات کو ترجیح دینے پر بھی اتفاق کیا گیا تاکہ خوشحالی کے ثمرات عام شہری تک پہنچ سکیں۔
صدر اور وزیر اعظم نے نہ صرف مقبوضہ کشمیر کی تازہ ترین صورتحال بلکہ آزادکشمیر کی اندرونی سیاسی صورت حال پر بھی تفصیلی گفتگو کی۔ اس موقع پر باہمی دلچسپی کے دیگر امور پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔