نیلم (ڈیلی پرل ویو) امیر جماعت اسلامی آزاد کشمیر و گلگت بلتستان ڈاکٹر محمد مشتاق خان نے کہا کہ وادی نیلم قدرتی وسائل اور سیاحت کے بے شمار مواقع رکھنے والی یہ وادی آج بھی حکومتی عدم توجہی اور ناقص پالیسیوں کی وجہ سے زبوں حالی کا شکار ہے۔ ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال، کیل اور شاردہ کے ہسپتالوں میں ڈاکٹروں اور پیرا میڈیکل اسٹاف کی شدید کمی ہے۔جبکہ گریس آر ایچ سی سمیت اپر نیلم کے طبی مراکز سٹاف اور سہولیات کی عدم دستیابی کے باعث عوام کے لئے ناکارہ ثابت ہو رہے ہی نیلم ویلی روڈ کی نامکمل تعمیر، شاردہ تا کیل اور پھولاوائی تا تاؤبٹ سڑکوں کی سست روی عوام اور سیاح دونوں کے لیے شدید مشکلات کا باعث ہے ان خیالا ت کااظہارانھوں نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا اس موقع پر مولانا الطاف سمیت دیگر قائدین ہمراہ تھے،ڈاکٹر محمد مشتاق خان نے کہاکہ پتلیاں،رتی گلی، بابون، شونٹھر اور دیگر سیاحتی مقامات تک جانے والی سڑکیں کھنڈرات کا منظر پیش کرتی ہیں جبکہ کھٹارہ گاڑیوں کی بھرمار انسانی جانوں کے لئے خطرہ بنی ہوئی ہے اور ٹرانسپورٹ نظام پر کوئی چیک اینڈ بیلنس نہیں۔امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ نیلم ویلی میں معیاری تعلیم کا فقدان ہے۔ شاردہ، کیل، ہلمت اور لوات کے اسکولز اور کالجز میں اسٹاف اور بنیادی سہولیات نہ ہونے کے برابر ہیں، کئی اسکولز بغیر چھت اور فرنیچر کے ہیں جبکہ پانی اور واش رومز جیسی بنیادی ضروریات بھی میسر نہیں۔ ٹھیکہ سسٹم نے تعلیمی ڈھانچے کو مزید تباہ کر دیاانہوں نے کہا کہ حیرت انگیز طور پر نیلم ویلی سے1 6 میگا واٹ سے زائد بجلی پیدا ہو رہی ہے مگر وادی کے چالیس فیصد سے زیادہ علاقے بجلی سے محروم ہیں۔ یہ حکومتی نااہلی اور ناانصافی کی بدترین مثال ہے ڈاکٹر مشتاق نے کہا کہ نیلم ویلی کے 35 فیصد نوجوان بے روزگار ہیں، ہوم انڈسٹری کا کوئی وجود نہیں مگر اس نام پر کروڑوں روپے کرپشن کی نذر ہو جاتے ہیں۔ حادثات کے متاثرین کو معاوضے میں تاخیر اور کرپشن کا سامنا ہے، ناجائز ٹیکس عوام پر ظلم ہیں جبکہ ڈیولپمنٹ فنڈز کو خورد برد کر کے عوام کو محروم رکھا جاتا ہے۔انہوں نے کہا کہ نیلم ویلی کے عوام پارٹ ٹائم نمائندگی کا شکار ہیں۔ ممبران اسمبلی عوامی مسائل پر توجہ دینے کے بجائے اپنی مراعات اور سیاسی مفادات کے لئے سرگرم ہیں۔ یہ طرزِ عمل ناقابل برداشت ہے۔ڈاکٹر مشتاق خان نے مطالبہ کیا کہ نیلم ویلی میں صحت، تعلیم اور سڑکوں کے منصوبوں کو فوری ترجیح دی جائے۔مقامی وسائل کے استعمال میں عوام کو حق دار بنایا جائے۔نوجوانوں کے لئے روزگار اور ہوم انڈسٹری کے حقیقی منصوبے شروع کئے جائیں۔بجلی کی پیداوار سے سب سے پہلے نیلم کے عوام کو مستفید کیا جائے۔جماعت اسلامی دس ہزار نوجوانوں کو نیلم ویلی میں بنوقابل طرزپردس ہزار نوجوانوں کو ہنرمد بناکر باعزت روزگار کے قابل بنائے گی۔

- فیس بک
- ٹویٹر
- واٹس ایپ
- ای میل