دارالحکومت مظفرآباد میں یکجہتی کشمیر جلسہ عام کا انعقاد 0

دارالحکومت مظفرآباد میں یکجہتی کشمیر جلسہ عام کا انعقاد

مظفرآباد( پی آئی ڈی ) 05 فروری 2025
یوم یکجہتی کشمیر کے موقع پر آل پارٹیز حریت کانفرنس اور جموں وکشمیر یونائیٹڈ موومنٹ کے زیر اہتمام آزاد جموں وکشمیر کے دارالحکومت مظفرآباد میں یکجہتی کشمیر جلسہ عام کا انعقاد کیا گیا۔ جلسہ عام میں سپیکر آزاد جموں وکشمیر قانون ساز اسمبلی چوہدری لطیف اکبر، کنوئنیر آل پارٹیز حریت کانفرنس غلام محمد صفی، صدر جموں وکشمیر پیپلز پارٹی سردار حسن ابراہیم، سابق وزیر حکومت و ممبر آزاد جموں وکشمیر قانون ساز اسمبلی حافظ حامد رضا، جماعت اسلامی آزاد جموں وکشمیر کے امیر ڈاکٹر محمد مشتاق خان، مسلم کانفرنس کے چیف آرگنائزر راجہ ثاقب مجید، سیکرٹری جنرل حریت کانفرنس پرویز شاہ، مشتاق الاسلام، عزیر غزالی، شوکت جاوید میر، سردار رضوان علی سمیت مہاجرین، سیاسی و سماجی رہنماؤں، حریت کانفرنس کے زعما، طلبہ وکلاء سے شہریوں کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔ جلسہ عام میں یوم یکجہتی کشمیر کی مناسبت سے زبردست نعرے بازی کی گئی۔ اس موقع پر فضاء ” ہم پاکستانی ہیں پاکستان ہماراہے” کے فلک شگاف نعروں سے گونج اٹھی۔ جلسہ عام کے بعد ایک بڑی ریلی نکالی گئی جس کی قیادت آل پارٹیز حریت کانفرنس کے کنوینئر غلام محمد صفی و دیگر نے کی۔ قبل ازیں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے سپیکر آزادجموں کشمیر قانون ساز اسمبلی چوہدری لطیف اکبر نے کہا کہ پاکستان نے ہمیشہ کشمیریوں کے حق خود ارادیت کو سپورٹ کیا ہے۔ محترمہ بینظیر بھٹو کے دور سے آج تک تسلسل تک یہ یوم یکجہتی کشمیر منایا جارہا ہے۔ پاکستانی قوم کا غیر متزلزل فیصلہ ہے کہ انکا جو جذبہ 1947 میں تھا آج تک قائم ہے۔ وزیراعظم پاکستان چیف آف آرمی سٹاف کے شکرگزار ہیں۔ انہوں نےکہا کہ ہم نہیں چاہتے کہ پاکستان اور ہندوستان ایک دوسرے کے خلاف بندوقیں لیکر کھڑے ہوں بلکہ امن کشمیریوں کے مفاد ہے، پاکستان اور ہندوستان کے تعلقات جتنے اچھے ہوں گے کشمیر کی آزادی کی منزل اتنی قریب ہوگی چوہدری لطیف اکبر نے کہا کہ آزاد جموں کشمیر کے عوام اور اسمبلی مقبوضہ جموں وکشمیر کے لوگوں کو یقین دلاتے ہیں کہ جدوجہد آزادی میں بھرپور طریقے سے آپکی حمایت جاری رکھیں گے۔ آل پارٹیز حریت کانفرنس جو فیصلہ کریگی ہم ان کے ساتھ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ لڑائی اور امن دونوں کے لیے تیار ہیں۔ کشمیر کے حوالے سے پالیسی میں تسلسل ہونا چاہیئے۔کنوینئر آل پارٹیز حریت کانفرنس غلام محمد صفی نے کہا کہ 5 فروری کو پاکستان نے آزادکشمیر اور دنیا بھر میں تحریک آزادی کشمیر کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا ہے جس پر ان کے شکرگزار ہیں۔صدر جموں و کشمیر پیپلز پارٹی سردار حسن ابراہیم نے کہا کہ تحریک آزادی کشمیر کے حوالے ہمیں اپنی صفوں میں یکجہتی پیدا کرنے اور سب کو ایک پالیسی پر اکٹھے ہونے کی ضرورت ہے، رائے شماری پر ہم سب اکٹھے ہو سکتے ہیں۔ ففتھ جنریشن وار کے دور میں ہمیں ایک لانگ ٹرم پالیسی چاہیے جس پر حکومتوں کی تبدیلی سے فرق نہ پڑے۔ سابق وزیر ممبر قانون ساز اسمبلی حافظ حامد رضا نے کہا کہ جب تک مقبوضہ کشمیر آزاد نہیں ہوتا ہم مقبوضہ کشمیر کے عوام کے ساتھ ہیں۔امیر جماعت اسلامی آزاد جموں وکشمیر ڈاکٹر محمد مشتاق خان نے کہاکہ ہندوستان کو عقل کے ناخن لینا ہوں گے۔ وزیراعظم آزادکشمیر نے بھی جہاد کا اعلان کر دیا ہے۔ وقت آگیا ہے کہ ایک روڈ میپ بنایا جائے۔ آزادکشمیر حکومت استصواب رائے مشیر کا تقرر عمل میں لائے۔ اللہ نے پاکستان کو موقع دیا کہ یہ سلامتی کونسل کا غیر مستقل رکن بننا چکا ہے۔ ہندوستان کو کشمیر یوں کو انکا حق دینا ہوگا۔آل جموں کشمیر مسلم کانفرنس کے چیف آرگنائزر راجہ ثاقب مجید نے کہا کہ وزیراعظم پاکستان اور آرمی چیف کا دوٹوک موقف اختیار کرنے پر شکرگزار ہوں۔ کشمیر کا بچہ بچہ پاکستان کے سبز ہلالی پرچم سے پیار کرتا ہے- وہ دور نہیں جب مقبوضہ کشمیر آزاد ہوگا اور پاکستان کی تکمیل ہوگی۔پاسبان حریت کے چیئرمین عزیر غزالی نے قرارداد پیش کرتے ہوئےکہا کہ پانچ اگست 2019 کے اقدامات کو کالعدم قرار دیا جائے۔ بھارتی سپریم کورٹ نے جو متنازعہ فیصلہ دیا اسکو مسترد کرتے ہیں، شرکاء نے ہاتھ بلند کر کے قراردادوں کو منظور کیا۔جموں و کشمیر یونائیٹڈ موومنٹ کے رہنما رضوان علی نے کہا کہ پاکستانی عوام آج اپنے مقبوضہ کشمیر کے بھائیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کررہے ہیں۔ مقبوضہ کشمیر کے عوام کو یقین دلاتا ہوں کہ جہاں آپکا پسینہ گڑیگا وہاں ہمارا خون گریگا۔ تحریک آزادی کشمیر کے حوالے سے ہم سب ایک ہیں۔ پیرزادہ سلطان محمود نے کہا کہ آزادکشمیر تحریک آزادی کشمیر کے لیے اپنا تن من دھن سب قربان کریں گے۔ناظم اعلی جمعیت اہل حدیث دانیال شہاب نے کہا کہ قربانیوں کو خراج پیش کرتے ہیں۔جلسہ عام میں دختران ملت کی چیئرپرسن محترمہ آسیہ اندرابی کی ایک آڈیو بھی پلے کی گئی جس میں ان کا کہنا تھا کہ مقبوضہ جموں وکشمیر میں ایک طرف لاشیں گررہی ہیں تو دوسری جانب پاکستان کے ترانے بج رہے ہیں، کشمیر کے لوگ پاکستان کی طرف دیکھ رہے ہیں”۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں